ہمارے روحانی سینٹر میں جو والدین بچوں کے مسائل کا روحانی علاج جاننے کے لئے رابطہ کرتے ہیں۔ ان میں سرفہرست سال، دو سال یا پھر تین سال کے وہ بچے ہیں جو سنتے تو ہیں لیکن بولتے نہیں ہیں اور والدین زیادہ پریشان اس لئے ہو جاتے ہیں کہ کیونکہ اس سے بڑے بچے میں یہ پرابلم نہیں تھی۔ ایسے والدین کو ہم سب سے پہلے تو یہ اطمینان دلاتے ہیں کہ ہر بچے کی عادات اور مزاجمختلف ہوتا ہے۔اس لئے اگر ایک بچہ آپ کی ہر بات کو سنتا ہے مگر بولتا نہیں ہے تو اس میں کوئی خاص پریشانی کی بات نہیں ہوتی۔ ان شاء اللہ وہ بولنا بھی سیکھ ہی لے گا۔جیسا کہ ایک ہی ماں باپ کے کچھ بچے بہت جلدی چلنا سیکھ جاتے ہیں اور کچھ بچے ہوتے تو بہت ایکٹو ہیں مگر وہ دیر میں چلنا سیکھتے ہیں۔ اسی طرح 3 سے 6 سال کی عمرکے بچوں کے جو مسائل ہمارے ماہرین کے پاس آتے ہیں۔ ان میں عموماً پریشانی والی بات یہ ہوتی ہے کہ وہ بچے پہلے تو بہت اچھا سنتے اور بولتے تھے۔ مگر اس عمر میں انہوں نے سننا اور بولنا کم کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ان میں ایک اور علامت ہوتی ہے کہ ایک وہ تو منہ کھول کر سوتے ہیں اور دوسرا وہ خراٹے بھی لیتے ہیں۔ اگر اس عمر کے کسی بچے میں یہ علامات موجود ہوں تو ڈاکٹرز کے مطابق ایسے بچوں میں عموماً ناک اور حلق کے درمیان غدود develop ہوجاتے ہیں جنہیں Adenoids کہاجاتا ہے۔اور یہ غدود بچے کے کان کے درمیانی حصے میں پانی پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں اور اس پانی کی وجہ سے بچے کے آواز اس کے دماغ تک نہیں پہنچ پاتی۔یہی وجہ ہے کہ اس عمر کے بچوں کی نہ صرف سننے کی حس قدرے کم ہوجاتی ہے بلکہ اس کے بولنے کی Speed بھی قدرے کم ہوجاتی ہے۔ اسی طرح اکثر ماں باپ ہم سے اس مسئلے کا حل جاننا چاہتے ہیں کہ بچہ بولتا بھی ٹھیک ہے اور سنتا بھی ٹھیک ہے لیکن اس کی آواز میں توتلاپن ہے۔ یاد رکھیں کہ ہمارے روحانی ماہرین کے مطابق ایسے بچے جن کی آواز لڑکھڑاتیہو یا ان میں توتلا پن ہو تو اس کا روحانی علاج اور ہوگا اور جن بچوں کا ہم نے پہلے ذکر کیا ہے اس کا روحانی علاج ٹوٹلی different ہوگا۔ اس لئے توتلا پن یا ہکلانا یازبان میں لکنت یا رک رک کر بولنا جسے انگلش میں Stammering بھی کہتے ہیں۔ اسے آپ کم بولنے والے یہ نہ بولنے والے بچوں کے ساتھ منسوب نہ کریں کیونکہ توتلے پن کی وجوہات اور روحانی علاج اس علاج سے مختلف ہے۔ جسے ہم الگ ویڈیو میں بیانکریں گے۔ ناظرین اس ویڈیو میں ہم نے کم بولنے یہ نہ بولنے والے بچوں کی جو علامات اور وجوہات آپ سے شیئر کی ہیں۔ اس بارے میں ہم آپ کو مشورہ دیں گے کہ سب سیپہلے بچے کوکسی ماہر ڈاکٹر سے چیک کروائیں تاکہ پتہ کہ آیا بچے کے Adenoids غدود کا سائز کیا ہے۔ کیا بچے کو صرف medication کی ضرورت ہے یا غدود زیادہ بڑھے ہوں تو سرجری کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔یا پھر بچے کو Speech Therapist کی ضرورت ہے۔ ناظرین ایسے بچوں کو چونکہ ڈاکٹری علاج کے ساتھ ساتھ روحانی علاج کی ضرورت بھی ہوگی کیونکہ فرمان الٰہی ہے کہ ہم نے قرآن کریم میں وہ چیز نازل کی ہے جو شفاء ہے۔ اس لئے ہمارے روحانی ماہرین نے ایسے بچوں کے لئے سورۂ طہٰ کی آیت نمبر 27اور 28 کا نقش خاص اوقات میں تیار کیا ہے۔ وہ آیت مبارکہ یہ ہے۔
وَاحْلُلْ عُقْدَۃً مِّنْ لِّسَانِی۔یَفْقَھُوْا قَوْلِیْ۔
اور میری زبان کی گرہ کھول دے کہ وہ میری بات سمجھیں۔

Bachy Ka Bolnay Ka Rohani Amal

سورۂ طہٰ کا نقش

سورۂ طہٰ میں قدرت نے کیا کمال کی تاثیر رکھی ہے کہ جونہ صرف کم بولنے والے بچوں میں فرفر بولنے کی صلاحیت پیدا کرتی ہے بلکہ جو بچے پیدائش کے بعد ایک بار بھینہ بولے ہوں۔ وہ بھی سورۂ طہٰ کے وسیلے اور حکم خدا سے بولنے لگتے ہیں لیکن ضروری ہے کہ ان کے سننے کی حس ٹھیک ہو۔ حتٰی کہ آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ ہمارے روحانی سینٹر میں ایسے سائلین نے بھی سورۂ طہٰ کے وسیلے سے فیض پایا ہے جن کی عمر 12 سے 20 سال کے درمیان تھی۔ جو پیدائشی طور پر بولنے کی صلاحیت سے محروم تھے مگر یہخدا ہی کا کرم ہے کہ اس نے ان زبانوں کو بھی بولنے کی قوت عطافرمائی۔ بے شک سورۂ طہٰکی اس آیت مبارکہ میں حیرت انگیز روحانی تاثیر ہے جو اس چیز کی عکاسی کرتی ہے کہ بے شک خدا ہر چیز پر قادر ہے۔ اس نقش میں تحریر سورۂ طہٰ کی اور بھی ایسی حیران کن کرامات دیکھنے میں آئی ہیں۔ اس لئے یہ نقش آپ کسی بھی عمر کے بچے کے نام منسوب کرواکے حاصل کرسکتے ہیں۔یہ نقش آپ ہم سے بطور 1400 روپے ہدیہ یا عہد کے ذریعے فی سبیل اللہ منگوا سکتے ہیں۔

نقش حاصل کرنے کا طریقہ

اگر آپ یہ نقش حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔

Contact Us:

For Female: 0092  323 7718187

For Male:  0092  323 4028555