11سال تک پڑھے جانے والااسم اعظم

Ism e Azam Blessings

Story Of Ism e Azam And Holy Man In Cave

ہمارے سلسلے کے بزرگ اکثر یہ واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ان کے آباؤ اجداد میں ایک بڑے بزرگ تھے۔ جو گھرانہ اولیاء اللہ میں سے تھے۔ بے حد روحانی خوبیوں کے مالک تھے۔ جوانی میں ہی انہیں شوق ہوا کہ اسم اعظم کے رازوں تک پہنچیں اور یہ دیکھیں کہ جس کے پاس اسم اعظم کی طاقت ہو۔ وہ کیا کیا کام کر سکتا ہے۔ کیا اسم اعظم انسان کے صرف دنیاوی معاملات کو ہی حل کرسکتا ہے یا اس کے کچھ روحانی کرشمات بھی ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بڑے بزرگوں کی کرامات کے تو بے شمار بار مشاہدات کئے تھے مگر اسم اعظم کے بذات خود کرشما ت دیکھنے کا شوق دل میں پہلی بار اٹھا۔ نہ جانے اس خواہش میں کتنی تڑپ تھی کہ ایک روز انہیں الہٰام ہوا کہ وہ دنیاوی الجھنوں سے دورایک غار میں اسم اعظم کا وردشروع کریں۔ انہوں نے ایسا ہی کیا اور دن رات ایک غار میں اسم اعظم کا ورد کرنا شروع کر دیا۔اس ورد کو کرتے ہوئے کئی دن اور کئی مہینے گزر گئے مگر نہ کوئی روحانی اشارات ملے۔ نہ اسم اعظم کے راز عیاں ہوسکے مگر انہوں نے اپنی عبادت مستقل جاری رکھی۔بزرگ فرماتے ہیں کہ لگ بھگ دو سال اسم اعظم کا ورد کرنے کے بعد ایک روز جب وہ اسم اعظم کا ورد کرنے کے بعد کچھ دیر آرام کرنے کی غرض سے لیٹے ہی تھے کہ انہیں لگا کہ جیسے ان کے آس پاس سے کچھ بہت ہی خوشنما آوازیں آرہی ہیں۔ وہ آوازیں انسانوں کی نہیں ہیں اور وہ اسی اسم اعظم کا ورد کر رہی ہیں۔ جو اسم اعظم وہ بذات خود دو سال سے ورد کر رہے تھے۔ایسی دل کو لبھا دینے والی آواز نے انہیں جگا دیا۔ تب انہوں نے یہ منظر دیکھا کہ غار کے باہر کا منظر بدل چکا ہے۔ نہایت خوبصورت سرخ، سبز، سفید اور دیگر مختلف رنگوں کی گھاس ہے۔ جس کے اوپر مختلف پرندے چہچہا رہے ہیں اور اسم اعظم کا ورد کر رہے ہیں۔

اسم اعظم کی طاقت

story of ism e azam

ism e azam ki karamat

کچھ نورانی آبشاریں ہیں۔ جس میں سے ایک بار پانی کی ہلچل کی آواز آتی ہے اور دوسری بار وہی ہلچل اسم اعظم کے ورد میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ بزرگ فرماتے ہیں کہ خدا کے پاک اسم کی شان کا یہ کرشمہ گویا انہیں کسی اور ہی روحانی دنیا میں لے گیا۔ابھی وہ اس حسین نظارے کا لطف اٹھا ہی رہے تھے کہ وہ منظر خودبخود غائب ہوگیا۔ اس کے بعد انہوں نے دیکھاکہ جب بھی وہ اپنے اسم اعظم کا ورد کرتے ہیں تو وہی اسم لفظوں کی صورت اختیار کرکے آسمان کی جانب چلا جاتا ہے۔ یوں پلک جھپکنے میں ہی ان کے منہ سے نکلنے والا اسم اعظم ایک قطار کی مانند آسمان تک نظر آنے لگا۔اس کے بعد 11 سال تک انہوں نے اسم اعظم کا ورد جاری رکھا اور کئی سو کرامات کا ظہور ہوتا رہا۔ 11 سال کے بعد انہیں اسم اعظم کا فیض بانٹنے کا روحانی اشارہ ہوا۔جس کے بعد انہوں نے اسم اعظم کے مراقبے کا اختتام کیا۔ جس کے نتائج یہ تھے کہ وہ جب بھی اس اسم اعظم کا ورد کرتے اور اللہ سے کچھ بھی مانگتے وہ پلک جھپکنے میں انہیں مل جاتا۔ کسی کام کے کرنے کا صرف دل میں خیال ہی آتا اور وہ کام ہونے لگ جاتا۔ یہ ایسا روحانی فیض تھا جو بڑھتا ہی جارہا تھا۔پھر انہیں ان کے والد گرامی کی جانب سے یہ حکم صادر ہوا کہ اسم اعظم کا روحانی فیض صرف پریشانیوں، بیماریوں، جادو سحر وآسیب اور دیگر مشکلات زندگی میں جکڑے ہوئے انسانوں کے لئے ہے۔ اس لئے اسے ذاتی خواہشات کے لئے استعمال کرنے کی اجازت ترک کر دی۔ تب سے آج تک ہمارے روحانی سلسلے میں اس اسم اعظم کا فیض نقش اسم اعظم کی صورت میں بانٹا جارہا ہے۔ جس سے بے تحاشا مریض ٹھیک ہوئے۔ لوگوں کے رکے ہوئے کام ہوتے گئے۔ ہمارے روحانی سینٹر میں جب جب پریشانیوں میں مبتلاء افراد نے نقش اسم اعظم کو اپنے نام سے منسوب کروانے کی درخواست کی ہے اور انہیں اسی اسم اعظم کا نقش ارسال کیا گیا ہے۔ ان کے گھر سے بیماریاں، نحوستیں، لڑائی جھگڑے، قرض، غربت، جادو، جنات، سحر وآسیب کا ایسے خاتمہ ہوا کہ وہ خود بھی حیران رہ گئے۔بے اولادوں کو اولاد عطا ہوئی۔ کاروباری حضرات کے پاس کسٹمرز کی لمبی لائن لگ گئی۔ لوگوں پر جو قرض کا بوجھ تھا وہ اتر گیا۔ میاں بیوی میں انتہاء کی محبت پیدا ہوئی۔ شوہر نے نقش اسم اعظم کی برکات سے غیر عورتوں میں دلچسپی بالکل ختم کر دی۔ ضدی او رنافرمان اولاد ماں باپ کی تابعدار ہوگئی۔ پسند کی شادی میں حائل ہر رکاوٹ ختم ہوگئی۔ سنگین سے سنگین بیماری بھی اللہ کے کرم سے مکمل طو رپر شفاء میں بدل گئی۔ لہٰذا جو افراد صاحب استطاعت نہیں ہیں انہیں یہ نقش اسم اعظم فری دیا جاتا ہے لیکن جو افراد صاحب حیثیت ہوں۔ انہیں چاہیے کہ وہ یہ نقش 1400 ہدیہ ادا کرکے حاصل کریں۔ نقش منگوانے کے لئے ہم سے ان نمبرز پررابطہ کریں۔
Female: 0321-7970893
Male: 0323-4028555