Welcome to Pray-Islamic Site

وَإِن يَمْسَسْكَ اللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُ إِلَّا هُوَ

اور اگر اللہ تمہیں کسی مشکل میں ڈال دے تو اسے دور کرنے والا کوئی نہیں سوائے اس (اللہ) کے۔(سورۂ یونس)۱۰۷

سیدہ روحانی ویلفیئرایک اسلامی روحانی ادارہ ہے جہاں پر دعا، اسم اعظم، قرآنی وظائف اور تعویذات کے ذریعے مسائل کا روحانی حل بتایا جاتا ہے۔گو کہ دعا کی قبولیت کا اختیارصرف اور صرف اللہ تبارک و تعالیٰ ہی کے پاس ہے مگرقرآنی آیات اور اسم اعظم پر مشتمل جو بھی تعویذات یا نقوش تحریر کئے جاتے ہیں ۔ وہ اللہ کی بارگاہ میں دعا کو قبول کروانے کا بہترین وسیلہ بنتے ہیں۔ وسیلہ ڈھونڈنے کا حکم خود اللہ تبارک و تعالیٰ ہی کی ذات نے قرآن کریم میں سورۂ المائدہ کی آیت نمبر ۳۵ میں اس طرح بیان فرمایا۔

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَابْتَغُوا إِلَيْهِ الْوَسِيلَةَ

ترجمہ: اے ایمان والو، اللہ سے ڈرو اور اس کی طرف وسیلہ ڈھونڈو۔

قرآنی وظائف یا تعویذات دعا کی قبولیت کا بہترین وسیلہ تب ہی بنتے ہیں جب مقصد جائز ہو اور اللہ پر یقین کامل ہو۔اگر کوئی سائل قرآنی آیات پر مشتمل کوئی بھی تعویذ پہنتا ہے تو اس کی نیت خالصتاً یہی ہوکہ اس تعویز میں جو کلام پاک تحریر ہے اس کے وسیلے سے اللہ تبارک و تعالیٰ کی ذات میری مشکل آسان فرمائے۔ اس کے برعکس اگر کوئی سائل اس نیت کے ساتھ تعویذ پہنے کہ جس روحانی معالج نے یہ تعویذ دیا ہے مسئلہ بھی اسی نے حل کرنا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اپنا ایمان خراب کر بیٹھا ہے ۔کسی بھی روحانی معالج کا سائل کو تعویذ دیتے وقت مسئلہ حل ہونے کی شرطیہ مدت بتانا(۳ دن میں مسئلہ حل ہو جائے گا) یا کام ہو جانے کی گارنٹی دینا اور بھاری رقم وصول کرنا ایسا ہی ہے کہ جیسے وہ در پردہ اس چیز کا دعویٰ کر رہا ہو کہ اس کے پاس غیب کا علم ہے۔ دوسری طرف سائل کا اس روحانی معالج کے بے معنی دلائل پریقین کرکے اس سے علاج کروانا ہماری نظر میں سراسر بیوقوفی ہے۔ اب یہ بات قابل غور ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس غیب کا علم بھی ہے مگر اس کے باوجود جب سائل ان کے پاس اپنا مسئلہ لے کر حاضر ہوتے تو وہ انہیں کلام پا ک کے ذریعے مسائل کا روحانی حل بتاتے۔آپ سرکار ﷺ ہی کی سنت کو قائم رکھتے ہوئے ہمارا سلسلہ ہر سائل کے لئے وظائف، دعا، اسم اعظم اور قرآنی تعویذات منتخب کرتا ہے تاکہ شریعت کی حدود میں رہتے ہوئے ہر سائل اپنے جائز مقاصد میں اللہ کے پاک کلام کے وسیلے سے فیض پا سکے۔