اقوال نبوی ﷺ
رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام سے فرمایا کہ جانتے ہو بدنصیب کون ہے۔ انہوں نے جواب دیا کہ اللہ پاک اور اللہ کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ فرمایا بدنصیب بے نماز ہے کیونکہ بے نماز کو اسلام سے کچھ نصیب نہیں۔
اللہ جس کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے۔
انسان کو حسن اس کی زبان میں پوشیدہ ہے۔
برکت کھانے کے درمیان میں نازل کی جاتی ہے اس لئے تم برتن کے کنارے سے کھائو درمیان سے مت کھائو۔درمیان سے کھانا بےبرکتی کا موجب ہوگا اور تہذیب کے بھی خلاف ہے۔
ایک دوسرے کو گالی دینے والے جو کچھ بھی کہتے ہیں اس کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہوتا ہے جب تک کہ مظلوم حد سے تجاوز نہ کرے۔
جو کسی جادوگر، کاہن یا کسی جھوٹے کے پاس جائے گا چاہے وہ خدا کی بھیجی ہوئی تمام آسمانی کتابوں سے ان باتوں کو سچا ثابت کر دیتا ہوجو وہ کہتے ہیں وہ کافر ہو جائے گا۔
تین لوگ تین چیزوں سے محروم رہیں گے
غصے والا درست فیصلے سے
جھوٹا عزت سے
جلد باز کامیابی سے
خدا کے نزدیک زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔
جسے لوگوں پر رحم نہ آیا خدا اس پر رحم نہ کرے گا۔
روپے کی خدا کے ہاں کوئی عزت نہیں۔
بہترین بیوی وہ ہے کہ جب خاوند اسے دیکھے تو پھولے نہ سمائےاگر اسےکوئی حکم دے تو فورا بجالائےاور بہترین خاوند وہ ہے جو بیوی کے ساتھ حسن سلوک کرے۔
اے ناپ تول کرنے والے تاجرو! تم لوگوں پر دو ایسے کاموں کی ذمہ داری ڈال دی گئی ہے جن کی بدولت تم سے پہلے گزری ہوئی قومیں ہلاک ہو گئیں۔
اشیائے ضرورت کو روک لینے والا آدمی کتنا برا ہے اگر اللہ چیزوں کا نرخ سستا کرتا ہے تو اسے غم ہوتا ہے اور جب قیمتیں چڑھ جاتی ہیں تو خوشی سے پھولے نہیں سماتا۔
بعض لوگ ایسے ہیں کہ 60 سال تک اللہ کی عبادت و اطاعت میں لگے رہتے ہیں لیکن مرنے کا وقت آتا ہے تو وصیت کے ذریعے وارثوں کو نقصان پہنچا دیتے ہیں چنانچہ وہ جہنم کے سزاوار ہو جاتے ہیں۔
اگر کسی شخص کو دعوت دی جائے اور وہ قبول نہ کرےتو اس نے اللہ اور رسول ﷺ کی نافرمانی کی اور جو شخص بن بلائے چلاجائے تو گویا چور اندر چلا گیا اور چوری کر کے باہر آگیا