احادیث رسول ﷺ
حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لے تو اللہ اس کے لئے ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ نکال دیتا ہے اور ہر غم و پریشانی سے اسے نجات دیتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے اور اس طرح رزق بہم پہنچاتا ہے جس کا اسے گمان بھی نہیں ہوتا۔
مومن اپنی خوش خلقی کے ذریعے رات کو عبادت کرنے والے اور دن کو روزہ رکھنے والے شخص کا درجہ حاصل کر لیتا ہے۔
جو چیز تم کھاتے ہو اس میں سب سے بہتر وہ ہے جو تم اپنے ہاتھ سےکما کر کھائو اور تمہاری اولاد کی کمائی بھی جائز ہے۔
کھانے کا گرا ہوا ٹکڑا دسترخوان سے اٹھا کر کھانا اولاد میں خوبصورتی، رزق میں برکت اور تکبر ختم کرتا ہے۔
جو آدمی اپنے بوڑھے والدین کے لئے روزی کماتا اور دوڑ دھوپ میں رہتا ہے وہ خدا کے راستہ میں ہے اور جو آدمی اپنے چھوٹے بچوں کی پرورش کے لئے محنت کرتا ہے وہ بھی خدا کے راستہ میں ہے۔ جو آدمی اپنی ذات کے لئے محنت کرتا ہے تاکہ لوگوں سے سوال نہ کرنا پڑے وہ بھی خدا کے راستہ میں ہے۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کے نبی حضرت نوح کی وفات کا وقت آیا تو انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایا سبحان اللہ و بحمدہ کا ورد کرتے رہنا کہ یہ ہر چیز کی نماز ہے اور اس کے ذریعے مخلوق کو رزق ملتا ہے۔
سوائے دعا کے تقدیر کوکوئی چیز ٹالںے والی نہیں ہے۔
نیکی کے علاوہ عمر کوکوئی چیز بڑھانے والی نہیں ہے۔
اور انسان گناہوں کی نحوست سے اس رزق سے جو اسے ملنے والا ہے محروم کر دیا جاتا ہے۔
جس کے ہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے عقیقے کی قربانی کرنا چاہے تو لڑکے کی طرف سے ایک جیسی دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری قربان کی جائے۔ سنن ابی دائود،
جس شخص کو یہ بات پسند ہے کہ اس کی روزی میں فراخی اور اس کی عمر میں اضافہ کیا جائے تو اسے چاہیےکہ صلہ رحمی کرے۔
جس شخص نے اپنے والدین کو گالی دی اس کے سر پر جہنم میں اس قدر آگ کے انگارےبرسیں گے جس قدر آسمان سے زمین پر بارش کے قطرے برستے ہیں۔
جو شخص حلال رزق کمانےمیں تھک کر شام کرے وہ اس حالت میں رات گزارے گا کہ اس کے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے اور اس حال میں صبح کرے گا کہ اللہ تعالٰی اس سے راضی ہوں۔
جو شخص تھوڑی سی روزی پر راضی ہو جاتا ہے اللہ پاک اس کے تھوڑے سے عمل پر راضی ہو جاتے ہیں۔