(نماز میں قیام (اعصابی طاقت

سائنس کی رو سے نماز کے دوران قیام کی حالت میں دماغ اور اعصاب انتہائی طاقتور ہوجاتے ہیں ۔ قوت فیصلہ اور قوت مدافعت میں بے حد اضافہ ہوتا ہے۔ جس انسان کی قوت مدافعت مضبوط ہو وہ بڑی سے بڑی تکلیفوں اور پریشانیوں کا سامنا مسکرا تے ہوئے کرتا ہے اور اسے کبھی ڈپریشن کی شکایت نہیں ہوتی۔

(رکوع (دماغ و اعصاب کے امراض

سرجنزکا کہنا ہے کہ حالت رکوع میں خون کا بہائو دماغ اور آنکھوں کی طرف ہوتا ہے جس سے دماغ اور نگاہ میں تیزی آتی ہے اور بھولنے کی بیماری ختم ہوتی ہے ۔کمر درد کے مریض یا پھر ایسے مریض جن کے حرام مغز میں ورم ہو گیا ہو وہ چند دنوں کے اندر ہی اس مرض سے شفا پا لیتے ہیں۔

(سجدہ ( سر اور اعصاب کے امراض

جب نماز ی سجدہ کرتا ہے تو اس کے دماغ کی شریانوں کی طرف خون زیادہ ہو جاتا ہے جب کہ عام حالت میں خون دماغ تک کم پہنچتا ہے جس کی وجہ سے بال جھڑنا، سردرد رہنا، ڈپریشن کی شکایت اور دیگر امراض پیدا ہوتے ہیں۔ سجدہ کی حالت میں آنکھوں اور سر کے دیگر حصوں کی طرف خون متوازن ہو جاتا ہے ۔ جس سے بال جھڑ، نظر کی کمزوری، شدید درد سر، کم عمری میں سفید بال اور دیگر امراض سے نجات ملتی ہے۔

(سلام پھیرنا (دل کے امراض

سائنسی تحقیق کے مطابق جب نمازی سلام پھیرتا ہے تو اس دوران گردن دائیں اور بائیں جانب حرکت کرتی ہے جس سے دل کے امراض اور اس کی اندرونی پیچیدگیوں ہارٹ اٹیک، دل میں درد، گھبراہٹ، بے چینی اور دیگر امراض سے نجات ملتی ہے اور دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کےامکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔